Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

بلاگ

امریکی تفریحی میڈیا صنعت کس عقیدے، نظریے اور مقصد کے تحت کام کرتی ہے؟

امریکی تفریحی میڈیا صنعت کس عقیدے، نظریے اور مقصد کے تحت کام کرتی ہے؟

بلاگ
غلط نظریات کو تفریحی مواد کے ذریعے عام کرنا امریکی تفریحی میڈیا صنعت خصوصاً فلموں اور  ڈراموں  کے بارے میں عام خیال ہے کہ یہ بغیر کسی سیاسی ایجنڈے کے تفریح فراہم کرنے کا بڑا ذریعہ ہیں۔ لیکن ماہرین کے مطابق مغربی تفریحی صنعت دنیا بھر میں حساس معاملات سے متعلق  تہذیبی فہم اور سیاسی فکر کو بدلنے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ ماہرین کے مطابق اس صنعت کا سب سے اہم اور مرکزی بیانیہ غلط نظریات کو بار بار دکھا کر انہیں عام اور قابل قبول بنانا ہے۔ مثلاً شراب پینے، نشہ آور ادویات لینے، زناء، شادی سے الگ جنسی تعلق اور ہم جنس پرستی  کے لیے  بڑی نرمی سے ذہن سازی کی گئی ہے۔ سماجی ماہرین کے مطابق خصوصی طور پر ہالی ووڈ نے ہم جنس پرستی کو مقبولیت دلانے کے لیے بہت کام کیا ہے۔ اس کے لیے شروع میں مزاح کا سہارا لیا گیا کیونکہ انسانی نفسیات کے مطابق مزاح کے ذریعے  بظاہر سخت نظریات کے ...
سیاہ فام افراد کے حقوق کی مہم کا خود نسل پرستی کے بیانیے کو اپنانا تحریک کے لیے نقصان دہ ہو گا

سیاہ فام افراد کے حقوق کی مہم کا خود نسل پرستی کے بیانیے کو اپنانا تحریک کے لیے نقصان دہ ہو گا

بلاگ
مغربی ممالک میں سیاہ فام افراد کے حقوق کی تحریک خود نسلی تعصب کے بیانیے میں مبتلا ہوتی جا رہی ہے۔ رواں ماہ برطانیہ میں سیاہ فام کی تاریخ کا مہینہ منایا جا رہا ہے۔ جس میں ملک کی ترقی میں کردار ادا کرنے والے سیاہ فام افراد کے کارناموں اور کردار کو سراہا جائے گا۔ لیکن مہم پر کام کرنے والی ایک تنظیم کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر نسل پرستی پر مبنی ایسا مواد شائع کیا ہے جس پر سفید فام افراد کی جانب سے سخت ناراضگی کا اظہار سامنے آیا ہے۔ ویب سائٹ پر بیسوی صدی کی معروف افریقی نژاد امریکی نفسیاتی ماہر فرانسس کریس ویلسنگ کے اس نظریے کا حوالہ دیا گیا تھا جس میں فرانسس دعویٰ کرتی ہیں کہ سفید فام نسل دراصل افریقیوں کے جین میں ایک غلط تبدیلی کے نتیجے میں سامنے آئی، جس میں جلد کی رنگت کے لیے درکار عنصر میلانن ناپید ہو گیا۔ فرانسس اپنی تحقیق میں مزید لکھتی ہیں کہ ملانن نہ صرف جلد کی رنگت بلکہ انسانی...
افغان جنگ کا بیانیہ اور مستقبل

افغان جنگ کا بیانیہ اور مستقبل

بلاگ
امریکہ اور یورپ کے افغانستان پر 20 سالہ تسلط اور جنگ نے ایشیائی ملک میں سوائے تباہی اور بے چینی کے کچھ نہیں چھوڑا ہے۔ 2 عشروں پر مبنی عسکری مداخلت نے نہ صرف ملک کا مواصلاتی ڈھانچہ تباہ کر دیا ہے بلکہ ملک کا سماجی و سیاسی نظام بھی بری طرح سے متاثر ہوا ہے۔ ملک میں لسانی و گروہی تفریق بڑھی ہے اور معاشرے کو ایک بار پھر خانہ جنگی کے دوراہے پر دھکیل دیا گیا ہے۔ مغربی ممالک کی مچائی تباہی کے افغانستان اور خطے پر اثرات کے بارے میں تفصیل تو آئندہ کے محققین کرتے رہیں گے لیکن فوری طور پر سامنے آنے والے اعدادوشمار بھی ہوشربا ہیں۔ فی الحال دنیا جاننا چاہتی ہے کہ پہلے سے پسماندہ ایک ملک اور غیر روائیتی فوج کے خلاف اس قدر قوت کا استعمال کیوں کر کیا گیا؟ اور یہ سوال مغربی تہذیب کے لیے ہمیشہ شرمندگی کا باعث رہے گا۔ بدترین شکست اور شدید تنقید کے اثر کو کم کرنے کے لیے مغربی ذرائع ابلاغ نے امارات اسلامیہ ...
گوشت کا تبادلہ

گوشت کا تبادلہ

بلاگ
شکور صاحب پر اللّٰہ کا بڑا فضل تھا، شہر کے پوش ترین علاقے میں رہائش پذیر تھے۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند تھے، عید الاضحیٰ پر جانور اپنی نگرانی میں ذبح کرواتے، گوشت کے حصے بنانے اور تقسیم کرنے میں شام ہو گئی۔ موسم کی شدت اور بھاگ دوڑ سے نڈھال ہو گئے۔ رات کھانے کے بعد جلد سو گئے۔ دوسرے دن بھی طبیعت میں کچھ کسلمندی سی رہی تقریباً سارا دن آرام کرتے گزرا۔ عید کے تیسرے دن ناشتے سے فارغ ہوئے تو ایک رشتے دار نواز کی علالت کا خیال آ گیا۔ تیار ہو کر ڈرائیور کے ساتھ مزاج پرسی کے لئے نکل پڑے۔ کچے علاقے میں ایک چھوٹے سے مکان کے سامنے رکے۔ دستک دی، دروازہ کھلا، اندر داخل ہوئے۔ نواز برآمدے میں چار پائی بچھاے لیٹا تھا، حال احوال پوچھا اور صحتمندی کی دعائیں دیں۔ نواز کی بیوی کچن میں کچھ بنا رہی تھی"کیا بنا رہی ہو بیٹا" شکور صاحب نے پوچھا"انکل جی دال چڑھائی ہے""آج بھی دال پکا رہی ہو""انکل گوشت کسی نے بھیجا ہی نہ...
امریکی استحصالی نظام کا پہلا شکار کون بنا؟ جنوب کی جابرانہ نظام کے خلاف جاری مزاحمت، پراپیگنڈے اور حقائق کی تاریخ

امریکی استحصالی نظام کا پہلا شکار کون بنا؟ جنوب کی جابرانہ نظام کے خلاف جاری مزاحمت، پراپیگنڈے اور حقائق کی تاریخ

بلاگ
ریاست متحدہ ہائے امریکہ میں شمال اور جنوب کی تقسیم ہمیشہ ہی اپنا سیاسی رنگ دکھاتی رہتی ہے۔ 1861 میں 11 جنوب مشرقی ریاستوں کے اتحاد میں قائم ہونے والی ریاست اور تحریک کو بظاہر ابراہم لنکن نے خانہ جنگی کے خلاف جنگ میں کچل دیا تھا لیکن آج بھی اسکے لاکھوں کھلے اور کروڑوں پوشیدہ پیروکار امریکہ میں موجود ہیں اور اسکا جھنڈا فخر سے لہراتے رہتے ہیں۔ ریاست کی وفاقی حکومت کی (بظاہر) ہمیشہ سے کوشش رہی کہ اس جھنڈے اور تحریک سے نفرت کو پیدا کیا جا سکے یا کم ازکم اس سے وابستگی کو کم کیا جا سکے، حتیٰ کہ مرکزی دھارے کے ابلاغی اداروں میں تحریک سے وابستہ رہنماؤں کی منفی تصویر کشی بھی کی جاتی ہے اور انہیں نسل پرست، خارجی اور دقیانوس پیش کیا جاتا ہے لیکن ڈیڑھ سو سال کے بعد بھی اس میں ناکامی مقامی سیاسی و مالی اشرافیہ کے خلوص پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ سنز آف کنفیڈریٹ ویٹیرنز (ایس سی وی) نامی تنظیم کے م...
غلطیاں اور سبق

غلطیاں اور سبق

بلاگ
گورنمنٹ پائلٹ سکول، سیالکوٹ آٹھویں جماعت میں ہمیں ماسٹر فیروز دین صاحب ڈرائنگ سیکھاتے تھے، بہت اعلیٰ ظرف کے انسان اور مشفق استاد تھے۔ ڈرائنگ کے پیریڈ میں پوری جماعت کو ڈرائنگ روم میں جانا پڑتا تھا۔ ڈرائنگ روم قابل دید تھا، پورا ڈرائنگ روم فیروز دین صاحب کے شاہکاروں سے سجا ہوا تھا۔ ایک دن انہوں نے سب طلباء کو گھر سے سیب بنا کر لانے کا کام دیا۔اگلے دن گھریلو مشق دیکھتے ہوئے ایک لڑکے کو کھڑا کیا اور قدرے برہمی سے بولے کہ "یہ تم نے سیب بنا کر نیچے سیب کیوں لکھا ہے؟ کیا تمہیں شک ہے کہ دیکھنے والا اسے سیب کی بجائے کچھ اور سمجھ لے گا؟؟؟ پھر بولے کہ "تم کام ہی ایسا کرو کہ وہ خود بولے، تمہارا کام دیکھتے ہی دیکھنے والا اسے بلا وضاحت پہچان جائے کہ یہ سیب ہے۔" پھر تھوڑے تؤقف کے بعد پوری جماعت سے مخاطب ہوئے اور کہا کہ "کام کا معیار انسان کی شخصیت کا عکاس ہوتا ہے۔ زندگی میں جو بھی کام کرو پوری ل...
میرا کشمیر شبِ تاریک کے مشعل بردار سے محروم کر دیا گیا

میرا کشمیر شبِ تاریک کے مشعل بردار سے محروم کر دیا گیا

بلاگ
وہ اک ستارہ جو ضوفگن تھا حیات کے مغربی افق پر سیاہ شب کے پاسبانو خوشی مناؤ کہ وہ بھی ڈوبا محمد اشرف خان صحرائی، کشمیر شبِ تاریک میں کسی قافلے کے مشعل بردار کا چھن جانا ایک ایسا نقصان ہے جس کی بھرپائی ایک مشکل عمل ہے۔ تاریک راتوں میں قندیل رہبانی کا کام انجام دینے والوں کی تعداد بہت مختصر ہوتی ہے۔ ملت اسلامیہ کشمیر ایسے ہی ایک چراغ سے محروم ہوگئی۔  تحریکِ آزادئ کشمیر کی صف اوّل کے رہنما محمد اشرف خان صحرائی سنت یوسفی کی ادائیگی کے دوران اپنے خالق حقیقی سے جا ملے، اور کشمیری قافلے کا ایک اور چراغ بجھ گیا۔ صحرائی صاحب کا ثبات کوہِ بلند قامت جیسا تھا۔ ایک اونچی چوٹی والے پہاڑ کی مانند، جو زلزلوں میں بھی قائم رہتا ہے۔ وہ عظمتوں اور عزیمتوں کا ایک ایسا پہاڑ تھے جن کے ثبات سے انسانیت حق پر ثابت قدم رہنے کا سبق سیکھتی ہے۔ یہ صحرائی صاحب ہی تھے جنہوں نے عالمِ شباب میں شیخ عبدالل...
وباء اور دوا کی تشہیر

وباء اور دوا کی تشہیر

بلاگ
کرونا وائرس کی پہلی لہر پاکستان آئی تو سوشل میڈیا پر کرونا کے علاج کیلئے سنا مکی کا پرچار کچھ اس زور وشور سے کیا گیا کہ اس سے متاثر ہو کر لوگوں نے دھڑا دھڑ پنسار خانوں کا رخ کیا اور سنا مکی کا قہوہ پینا شروع کر دیا۔ کچھ لوگوں نے اس کے استعمال سے پیٹ درد اور پتلے پاخانے آنے کی شکائیت بھی کی۔ کرونا کے کسی مریض کو اس سے فائدہ ہوا یا نہیں، کچھ کہہ نہیں سکتا البتہ پنساریوں نے اس کا ریٹ کئی گنا بڑھا کر خوب منافع کمایا۔اسی طرح کچھ عرصہ قبل سہانجنہ (مورنگا) کا بطور کایا پلٹ ٹانک بڑا چرچا تھا۔ اس کا دوا ساز کمپنیوں نے خوب فائدہ اٹھایا، مورنگا پاؤڈر، مورنگا ٹیبلٹ اور مورنگا مدرٹنکچر بھی مہنگے داموں مارکیٹ میں آ گیا، خوب اشتہار بازی کی گئی۔ باقی رہی سہی کسر لوگوں نے پوری کر دی، سہانجنہ کے سارے درخت ہی ٹنڈمند کر کے رکھ دئیے۔"طاقت کا سرچشمہ" اور "تین سو سے زائد بیماریوں کا علاج" جیسی سرخیاں پڑھ کر میں...
مختصر نگاری

مختصر نگاری

بلاگ
اب لوگ کتابیں نہیں پڑھتے، کتابیں صرف سجاوٹ کے لیے رہ گئی ہیں۔ یہ بھی غنیمت ہے کہ لوگ سماجی میڈیا پر کچھ تحریریں پڑھ لیتے ہیں مگر وہ بھی مختصر والی۔  اردو ادب میں مختصر نگاری کی ابتداء سعادت حسن منٹو نے کی۔ منٹو کے افسانچوں کا مجموعہ "سیاہ حاشیے" اسکی مثال ہے۔ موجودہ رجحانات کے مطابق بڑی کہانیاں کم سے کم لفظوں میں لکھنا ہی بہتر ہے۔ کم از کم کوئی پڑھ تو لیتا ہے۔ اعجاز احمد بٹ کا ایک افسانچہ ملاحظہ فرمائیے۔ پیلے ہاتھبیٹی: "ماں تمہارا رنگ کیوں پیلا ہے؟"ماں: "بیٹی تمہارے ہاتھ جو پیلے کرنے ہیں۔" ان دو جملوں میں کتنی بڑی کہانی ہے __ چاہیں تو اس پر ایک ضخیم سا ناول لکھ لیں، مگر کتنے لوگ پڑھیں گے؟ اسی طرح ابن صفی کے ایک ناول کے دو مکالمے یاد آ گئے۔ کرنل فریدی سارجنٹ حمید سے کچھ پوچھتا ہے، حمید کچھ الٹی سیدھی کہانی سناتا ہے۔ فریدی: "حمید تمہارے چہرے پر سچائی نظر نہیں آتی۔ حمید: ...
مریض کی تیماداری کا درست طریقہ

مریض کی تیماداری کا درست طریقہ

بلاگ
او ہو آپ تو بہت کمزور ہو گئے ہیں اور جلد کی رنگت بھی کتنی خراب ہو گئی ہے، آپ کو اس حال میں دیکھ کر دل بہت دکھی ہوا، کیا شاندار صحت تھی آپ کی، توبہ بہت تکلیف دہ مرض ہے، بندے کو نچوڑ کر رکھ دیتا ہے، اللّٰہ آپ کو مکمل صحت اور لمبی زندگی عطا فرمائے۔ بعض لوگ مزاج پرسی کچھ ایسے منفی انداز میں کرتے ہیں کہ ان کی ہمدردی بھی مریض کو صحت کے متعلق مزید تشویش میں مبتلا کر دیتی ہے، بیماری کی حالت میں مریض اپنی صحت کے بارے میں بہت حساس ہو جاتا ہے اور حوصلہ افزا یا حوصلہ شکن باتوں کا اثر تیزی سے قبول کرتا ہے۔ کافی عرصہ پہلے میرے ایک نفسیات کے شوقین دوست راشد نے اسی ضمن میں ایک تجربہ کیا تھا جو آپ کو بھی بتاتا ہوں۔راشد کا بڑا بھائی امجد سیالکوٹ کے بازار کلاں میں دکاندار تھا، ایک دفعہ کچھ دن بیمار رہنے کے بعد بہت کمزور ہو گیا اور دکان پر جانا ترک کر دیا، سارا دن مایوسی کے عالم میں بستر پر پ...

Contact Us