Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

طب

ارجنٹائن: 30 سالہ خاتون اور 1 بچے کی ماں نے کسی قسم کی مخصوص دوا کے بغیر ایڈز کو شکست دے کر محققین کو حیران کر دیا

ارجنٹائن: 30 سالہ خاتون اور 1 بچے کی ماں نے کسی قسم کی مخصوص دوا کے بغیر ایڈز کو شکست دے کر محققین کو حیران کر دیا

طب
ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے علاج کے بغیر ایڈز کے جان لیوا وائرس کو شکست دے کر محققین کے لیے نئی امید کی کرن جگا دی ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق دنیا میں اب تک درج واقعات میں یہ دوسرا فرد ہے جو بغیر مخصوص علاج کے ایچ آئی وی کو شکست دینے میں کامیاب ہوا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق 30 سالہ خاتون میں 2013 میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی تھی، اور وہ تب سے ڈاکٹروں کے زیر معائنہ تھیں۔ کامیابی سے وائرس کو شکست دینے پر محققین نے خاتون کا نام "امید" رکھا ہے۔ مقامی میڈیا سے گفتگو میں خاتون کا کہنا ہے کہ وہ ایک خوش طبع اور صحت مند خاندان سے تعلق رکھتی ہیں، ڈاکٹروں کے انہیں ایچ آئی وی کا شکار ہونے کی اطلاع دینے کے باوجود انہوں نے اسے سر پر سوار نہیں کیا، اور اپنی عمومی زندگی گزارتی رہیں۔ انکے خیال میں انکے اسی رویے نے انکی مدد کی کہ وہ جان لیوا وائرس سے کامیابی سے لڑ سکیں۔ محققین کے مطابق انہوں نے ...
روسی محققین کووڈ-19 کے خلاف دوا دریافت کرنے میں کامیاب: انسانوں پر تجربات شروع

روسی محققین کووڈ-19 کے خلاف دوا دریافت کرنے میں کامیاب: انسانوں پر تجربات شروع

روس, طب
روسی محققین کووڈ-19 کی ہلاکت خیزی کے خلاف ایک نئی دوا دریافت کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ سائنسدانوں کے مطابق دوا کووڈ-19 کے خلاف انقلاب بڑپا کر سکتی ہے۔ دوا دراصل وائرس کے ردعمل میں پیدا ہونے والے ایک کیمیائی عمل جسے سائٹو کائین سٹورم کہا جاتا ہے کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ سائیٹو کائین سٹورم انسانی جسم کے مدافعتی عمل کو انتہائی تیز کرتے ہوئے اتنا گرم کر دیتا کہ اس کے نتیجے میں مدافعتی نظام تباہ ہو جاتا ہے اور مریض کی موت واقع ہو جاتی ہے۔ لائیتراگین نامی دوا دراصل نئی ایجاد نہیں اور اسے ماضی میں روسی ڈاکٹر السر کے خلاف استعمال کرتے رہے ہیں لیکن کووڈ-19 کے خلاف اسکے استعمال کا طریقہ نئی دریافت ہے۔ دوا کے نئے استعمال کو تحقیقاتی مرکز برائے حیاتیاتی ٹیکنالوجی نے دریافت کیا ہے۔ روس نے دوا کے مریضوں پر تجربات شروع کر دیے گئے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ تحقیق میں انکا مقصد انسانی ج...
مجھ پر حملے سائنس پر حملے ہیں: متنازعہ امریکی مشیر صحت ڈاکٹر فاؤچی کا اپنے دفاع میں نیا متنازعہ بیان، وباء سے شدید متاثر امریکیوں کے غصے میں مزید اضافہ

مجھ پر حملے سائنس پر حملے ہیں: متنازعہ امریکی مشیر صحت ڈاکٹر فاؤچی کا اپنے دفاع میں نیا متنازعہ بیان، وباء سے شدید متاثر امریکیوں کے غصے میں مزید اضافہ

طب
امریکی صدر کے مشیر برائے صحت انتھونی فاؤچی نے اپنی ذات پر بڑھتے حملوں کے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ حملے دراصل سائنس پر حملے ہیں۔ ڈاکٹر فاؤچی کووڈ-19 وباء کے آغاز سے ہی سیاسی حلقوں میں متنازعہ بن گئے تھے، جس کی بظاہر وجہ وباء سے متعلق انکے سیاسی بیانات اور رائے تھی۔ لیکن اب ان کی شخصیت پر تنقید کو سائنس پر حملہ قرار دینے کا بیان حدود کو پھلانگتا نظر آرہا ہے۔ ایک حالیہ ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے میزبان سے کہا کہ یہ حملے بہت واضح اور خطرناک ہیں، اور یہ دراصل ان پر نہیں بلکہ سائنس پر حملہ ہیں، ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا ہے کہ کیونکہ ان کی رائے صرف سائنسی علوم پر مبنی ہے لہٰذا ان کی رائے پر تنقید بلاواسطہ سائنس پر حملہ ہے۔ https://twitter.com/DailyCaller/status/1402682657834741766?s=20 ڈاکٹر فاؤچی کے ناقدین کا کہنا ہے کہ انکی رائے ہر گزرتے دن کے ساتھ بدلتی رہی ہے، ایک مشیر ہونے کے ناطے انکو ا...
چین 3 سال کے بچوں کو بھی کووڈ-19 ویکسین لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا

چین 3 سال کے بچوں کو بھی کووڈ-19 ویکسین لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا

طب
چین نے تین سال اور اس سے زیادہ عمر کے بچوں کے لیے بھی کووڈ-19 ویکسین کے استعمال کی ہنگامی منظوری دے دی ہے۔ چین اس عمر کے بچوں کو ویکسین کی خوارک دینے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔  سینووک کے ترجمان نے تصدیق کی کہ کمپنی کی کووڈ ویکسین کو 3 سے 17 سال کی عمر کے بچوں میں ہنگامی استعمال کے لیے منظور کیا گیا ہے۔ تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ عمل کب سے شروع ہونے جارہا ہے۔ سینووک نے بچوں اور نو عمر دونوں پہ ویکسین کے تجربے کا ڈیٹا عوامی سطح پر دستیاب کرنے کےلیے جریدوں کو بھی بھیج دیا ہے۔ سائنوفرم کا کہنا ہے کہ اس کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ویکسین چھوٹے بچوں میں محفوظ اور موثر ہے۔ ...
ہندوستان پر کورونا کے بعد کالی فنجائی کا حملہ: مودی سرکاری نے وباء کا اعلان کر دیا

ہندوستان پر کورونا کے بعد کالی فنجائی کا حملہ: مودی سرکاری نے وباء کا اعلان کر دیا

طب
ہندوستان کو کورونا کے ساتھ ساتھ ایک نئی وباء نے آ گھیرا ہے۔ حکومتِ ہند نے ملک بھر میں کالی فنجائی کے بڑھتے مریضوں کے پیش نظر شدید متاثرہ ریاستوں میں مقامی حکومتوں کو وباء کے اعلان کا حکم دیا ہے، طبی عملے کے مطابق خصوصی طور پر کووڈ-19 کے مریض اس متعدی مرض کا شکار ہو رہے ہیں۔ مرکزی وزارت صحت نے ریاستوں کے نام خط میں کہا ہے کہ میوکورمائیکوسس نامی متعدی مرض کو 1987 کے وبائی امراض ایکٹ کے تحت وباء قرار دیدیا جائے۔ وزارت نے مقامی محکمہ صحت کے لیے مرض کے مشتبہ اور مصدقہ مریضوں کے اندراج کو بھی لازمی قرار دے دیا ہے۔ . خط میں مزید کہا گیا ہے کہ میوکورمائیکوسس کو ایک قابل شناخت بیماری بنائیں۔ تمام سرکاری و نجی اسپتالوں کے ساتھ ساتھ طبی کالجوں کو بھی اس مرض کی جانچ اور تشخیص کے لیے ہدایات فراہم کر دی گئی ہیں۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ بیماری کووڈ-19 کے مریضوں میں مرض کی طوالت اور موت کا باع...
کووڈ-19 گزشتہ سال کی نسبت کئی گناء زیادہ مہلک ثابت ہو رہا ہے، امیر ممالک ویکسین کی مساوی تقسیم کو یقینی بنائیں ورنہ تباہی ہو گی: عالمی ادارہ صحت

کووڈ-19 گزشتہ سال کی نسبت کئی گناء زیادہ مہلک ثابت ہو رہا ہے، امیر ممالک ویکسین کی مساوی تقسیم کو یقینی بنائیں ورنہ تباہی ہو گی: عالمی ادارہ صحت

طب
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ نے متنبہ کیا ہے کہ جاری وبائی مرض کا دوسرا سال پہلے کے مقابلے میں زیادہ مہلک ثابت ہونے والا  ہے۔ انہوں نے تمام ممالک سے درخواست کی ہے کہ کووڈ-19 کے خلاف کوواکس ویکسین اسکیم کو فروغ دینے میں ادارے کو مدد فراہم کریں۔ ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ٹیڈروس نے ویکسین لگانے کے منصوبے میں سست روی پر کہا کہ امیر ممالک کو غریب ممالک میں بھی ویکسین کی یکساں دستیابی کو یقینی بنانا چاہیے۔ ٹیڈروس نے مزید کہا کہ اس وبائی مرض کا دوسرا سال پہلے سے کہیں زیادہ مہلک ہونے کی راہ پر گامزن ہے، لہٰذا اب امیر ممالک کو کم عمر افراد کو قطرے پلانے پر غور کرنا چاہیے۔ عالمی ادارہ صحت نے ایسی حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جو وائرس سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی بجائے تنہا مرض سے لڑنے پرتوجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ کم اور ...
یورپ کے 27٪ نوجوان کورونا ویکسین لگوانے سے انکاری

یورپ کے 27٪ نوجوان کورونا ویکسین لگوانے سے انکاری

طب
یورپی ممالک میں کورونا وباء کی ویکسین پر عوامی بداعتمادی رحجان ابھی بھی جاری ہے۔ بلکہ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کے ویکسین نہ لگوانے کے حوالے سے سامنے آنے والے سروے نے حکومتوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ ایک تازہ عوامی سروے کے مطابق خطے کے 27 فیصد بالغ افراد ٹیکوں کی افادیت اور حفاظت کے حوالے سے خدشات کا شکار ہیں۔ یورو فاؤنڈ نامی تحقیقی ادارے کی رپورٹ پر تبصرے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ بالغ آبادی کی اتنی بڑی تعداد کا ویکسین نہ لگوانا مرض کے خلاف جہاد کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ سروے کے مطابق پورے یورپ میں سے 27٪ نوجوانوں نے ویکسین نہ لگوانے کی رائے کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ ملکی حساب سے 50٪ فرانسیسی، 67٪ بلغاریائی نوجوانون نے ویکسین لینے کے امکان کو کم یا بہت زیادہ کم قرار دیا۔ سروے میں ریاستوں کےمابین واضح فرق دیکھا گیا ہے، جس میں مشرقی یورپ کے لوگ زیادہ محتاط پائے گئے ہیں۔ سروے ک...
کورونا کی ہندوستانی قسم کے حوالے سے انکے بیان کو غلط پیش کیا گیا، وائرس کا ویکسین کے مزاحم ہونا مفروضہ ہے، پھیلاؤ ضرور تیز ہے: ڈاکٹر صومیہ سوامی ناتھن

کورونا کی ہندوستانی قسم کے حوالے سے انکے بیان کو غلط پیش کیا گیا، وائرس کا ویکسین کے مزاحم ہونا مفروضہ ہے، پھیلاؤ ضرور تیز ہے: ڈاکٹر صومیہ سوامی ناتھن

طب
عالمی ادارہ صحت نے بھارت میں تباہی مچانے والے تغیر پذیر کورونا وائرس کے حوالے سے ایک بار پھر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ادارے نے مختلف رپورٹوں کی بنیاد پر کہا ہے کہ وائرس اب تک تیار کردہ ویکسین کے مقابلے میں زیادہ مزاحم ثابت ہوسکتا ہے۔ گزشتہ سال پہلی بار شناخت ہونے والا بی1-617 انفیکشن ہندوستان میں بڑھتی ہوئی تباہی کا ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی اہل کار ماریا وان نے پیر کو سوئٹزرلینڈ میں ایک بریفنگ  کے دوران بتایا کہ یہ تغیر پذیر وائرس عالمی سطح پر تشویش بڑھا رہا ہے۔ ہندوستانی متغیروائرس اب تک کی چوتھی ایسی قسم ہے جسے "تشویش کا باعث" کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ برطانیہ، جنوبی افریقہ، اور برازیل میں پہلے دریافت شدہ تغیرات نے اس درجہ بندی  میں اپنی جگہ پہلے ہی بنا رکھی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے دنیا بھر میں وائرس کی 10 مختلف حالتوں کا سراغ لگایا ہے جن کو مخت...
شمالی کوریا میں گزشتہ سال کورونا کا ایک بھی مریض درج نہیں ہوا: عالمی ادارہ صحت

شمالی کوریا میں گزشتہ سال کورونا کا ایک بھی مریض درج نہیں ہوا: عالمی ادارہ صحت

طب
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کو پیش کی جانے والی تازہ ترین صورتحال کی رپورٹ کے مطابق، شمالی کوریا کے سرکاری عہدیداروں نے ایک سال کے دوران کوئی بھی کورونا کا مریض موجود نہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ شمالی کوریا دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے اب تک کووڈ 19 کا ایک بھی واقعہ درج نہیں کیا ہے، حالانکہ اس وبائی مرض کے آغاز سے اب تک دنیا بھر میں 15 کروڑ 90 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی تازہ ترین رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ الگ تھلگ رہنے والے ملک کی صورتحال، جو کرونا بحران کے دوران اور بھی الگ تھلگ ہوا، بالکل بھی متاثر نہیں ہوا۔ اپریل کے آخری ہفتے میں شمالی کوریا میں 751 افراد کا ٹیسٹ کیا گیا، ان میں سے 139 میں کورونا وائرس جیسی علامات ظاہر ہوئیں، لیکن یہ خوفناک وائرس کی بجائے انفلوئنزا جیسی بیماری یا تنفس کی شدید بیماری ثابت ہوئی۔ مغربی ممالک اور خطے میں امریکی...
عالمی و علاقائی وباؤں کے بڑھتے رحجان کے پیش نظر جرمنی میں نیا تحقیقاتی مرکز قائم: صحت کے شعبے کو نئی بنیادوں پر کھڑا کرنے کی تجویز بھی پیش

عالمی و علاقائی وباؤں کے بڑھتے رحجان کے پیش نظر جرمنی میں نیا تحقیقاتی مرکز قائم: صحت کے شعبے کو نئی بنیادوں پر کھڑا کرنے کی تجویز بھی پیش

طب
عالمی وباؤں سے نمٹنے کے لیے صحت کے شعبے کو نئی بنیادوں پر کھڑا کرنا ہو گا، ان خیالات کا اظہار جرمنی کے وزیر صحت جینز سپاہن نے جرمنی میں عالمی ادارہ صحت کے نئے تحقیقی مرکز کے افتتاح کے موقع پر کیا ہے۔ کووڈ-19 وباء سے نمٹنے کے لیے ممالک کی حکمت عملیوں پر شائع ایک رپورٹ کا ذکر کرتے ہوئے جرمنی کے وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ وباؤں کے بڑھتے رحجان سے نمٹنے کے لیے دنیا کو صحت کے شعبے میں کچھ بنیادی تبدیلیاں کرنے کی ضرورت ہے، اور ایسا فوری کرنا ہو گا تاکہ آئندہ وباء سے پہلے ہم اس سے لڑنے کے لیے تیار ہوں۔ سپاہن کا کہنا تھا کہ دنیا کورونا وباء سے نمٹنے کے لیے بالکل تیار نہ تھی، اور اس سے ایسے خطے بھی متاثر ہوئے جو پہلے وباؤں سے محفوظ رہے، بیماریاں اب جانوروں سے بھی انسانوں میں منتقل ہو رہی ہیں، انسانیت کو فوری ضروری اقدامات کی ضرورت ہے۔ جرمنی میں قائم نیا تحقیقاتی مرکز حکومتوں کو وباء سے متع...

Contact Us